Here is the generation that has been endorsed as precedent in Quran (SWT).
(اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں (۵) ہم کو سیدھے رستے چلا (۶) ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے (۷)
سُوۡرَةُ الفَاتِحَة
For; they are the one whom have been awarded the book as Quran (SWT).
جن لوگوں کو ہم نے کتاب عنایت کی ہے، وہ اس کو (ایسا) پڑھتے ہیں جیسا اس کے پڑھنے کا حق ہے۔ یہی لوگ اس پر ایمان رکھنے والے ہیں، اور جو اس کو نہیں مانتے، وہ خسارہ پانے والے ہیں (۱۲۱)
سُوۡرَةُ إبراهیم
This is because they follow the way as follow hence route that is a declare route as right and bright;
جو غیب پر ایمان لاتے اور آداب کے ساتھ نماز پڑھتے اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں (۳) اور جو کتاب (اے محمدﷺ) تم پر نازل ہوئی اور جو کتابیں تم سے پہلے (پیغمبروں پر) نازل ہوئیں سب پر ایمان لاتے اور آخرت کا یقین رکھتے ہیں (۴) یہی لوگ اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہیں اور یہی نجات پانے والے ہیں (۵)
سُوۡرَةُ البَقَرَة
And they are the same who exhibits patience by their built-in essence;
یہ وہ لوگ ہیں جو (مشکلات میں) صبر کرتے اور سچ بولتے اور عبادت میں لگے رہتے اور (راہ خدا میں) خرچ کرتے اور اوقات سحر میں گناہوں کی معافی مانگا کرتے ہیں (۱۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
And these are the families as been selected;
خدا نے آدم اور نوح اور خاندان ابراہیم اور خاندان عمران کو تمام جہان کے لوگوں میں منتخب فرمایا تھا (۳۳) ان میں سے بعض بعض کی اولاد تھے اور خدا سننے والا (اور) جاننے والا ہے (۳۴)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
So tell them; who follows you;
۔ (اے پیغمبر ان سے) کہہ دو، (نہیں) بلکہ (ہم) دین ابراہیم (اختیار کئے ہوئے ہیں) جو ایک خدا کے ہو رہے تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے (۱۳۵)
سُوۡرَةُ إبراهیم
And all must bear in mind!
(یہ بات) تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا (۶۰)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
Tell them we are blends; as same colors as one flag and tag;
(کہہ دو کہ ہم نے) خدا کا رنگ (اختیار کر لیا ہے) اور خدا سے بہتر رنگ کس کا ہو سکتا ہے۔ اور ہم اسی کی عبادت کرنے والے ہیں (۱۳۸)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Verily; who can deviate from faith of Abraham (A.S)
اور ابراہیم کے دین سے کون رو گردانی کر سکتا ہے، بجز اس کے جو نہایت نادان ہو۔ ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا تھا اور آخرت میں بھی وہ (زمرہٴ) صلحا میں سے ہوں گے (۱۳۰)
سُوۡرَةُ إبراهیم
And who ever claims and love Abraham (A.S); they are the same as family
ابراہیم سے قرب رکھنے والے تو وہ لوگ ہیں جو ان کی پیروی کرتے ہیں اور پیغمبر (آخرالزمان) اور وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اور خدا مومنوں کا کارساز ہے (۶۸)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
It’s a matter of gene to gene hence cloning of same generation.
اور ابرہیم نے اپنے بیٹوں کو اسی بات کی وصیت کی اور یعقوب نے بھی (اپنے فرزندوں سے یہی کہا) کہ بیٹا خدا نے تمہارے لیے یہی دین پسند فرمایا ہے تو مرنا ہے تو مسلمان ہی مرنا (۱۳۲)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Who dares to defy this truth of purity; although none can claim as witness of events in breed as pure generation?
بھلا جس وقت یعقوب وفات پانے لگے تو تم اس وقت موجود تھے، جب انہوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم کس کی عبادت کرو گے، تو انہوں نے کہا کہ آپ کے معبود اور آپ کے باپ دادا ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق کے معبود کی عبادت کریں گے جو معبود یکتا ہے اور ہم اُسی کے حکم بردار ہیں (۱۳۳)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Aware your selves they have done what was required and you are now on run to show what has been made precedent as precedence.
یہ جماعت گزرچکی۔ ان کو اُن کے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمھارے اعمال (کا) اور جو عمل وہ کرتے تھے ان کی پرسش تم سے نہیں ہوگی (۱۳۴)
سُوۡرَةُ إبراهیم
All must know its truth what is being put and said;
یہ تمام بیانات صحیح ہیں اور خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک خدا غالب اور صاحبِ حکمت ہے (۶۲)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
And if you don’t believe must recall this relief
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا (۱) کیا ان کا داؤں غلط نہیں کیا؟ (۲) اور ان پر جھلڑ کے جھلڑ جانور بھیجے (۳) جو ان پر کھنگر کی پتھریاں پھینکتے تھے (۴) تو ان کو ایسا کر دیا جیسے کھایا ہوا بھس (۵)
سُوۡرَةُ الفِیل
Does anything still require; putting you before tormenting?
اور (اب) ان کے لیے کون سی وجہ ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ دے جب کہ وہ مسجد محترم (میں نماز پڑھنے) سے روکتے ہیں اور وہ اس مسجد کے متولی بھی نہیں۔ اس کے متولی تو صرف پرہیزگار ہیں۔ لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے (۳۴)
سُوۡرَةُ الاٴنفَال
Aware yourself; you are not responsible to their deeds and as weeds.
یہ جماعت گزرچکی۔ ان کو اُن کے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمھارے اعمال (کا) اور جو عمل وہ کرتے تھے ان کی پرسش تم سے نہیں ہوگی (۱۳۴)
سُوۡرَةُ إبراهیم
O’Prophet (SAWAW)! tell them
۔ (اے پیغمبر ان سے) کہہ دو، (نہیں) بلکہ (ہم) دین ابراہیم (اختیار کئے ہوئے ہیں) جو ایک خدا کے ہو رہے تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے (۱۳۵)
سُوۡرَةُ إبراهیم
O’ follower! Say it before me as well;
(مسلمانو) کہو کہ ہم خدا پر ایمان لائے اور جو (کتاب) ہم پر اتری، اس پر اور جو (صحیفے) ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر نازل ہوئے ان پر اور جو (کتابیں) موسیٰ اور عیسی کو عطا ہوئیں، ان پر، اور جو اور پیغمبروں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ملیں، ان پر (سب پر ایمان لائے) ہم ان پیغمروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی (خدائے واحد) کے فرمانبردار ہیں (۱۳۶)
سُوۡرَةُ إبراهیم
For; they were the root as right and all as followers; must obey and towards way as right.
جب ان سے ان کے پروردگار نے فرمایا کہ اسلام لے آؤ تو انہوں نے عرض کی کہ میں رب العالمین کے آگے سر اطاعت خم کرتا ہوں (۱۳۱)
سُوۡرَةُ إبراهیم
For they are on their way as reward; you are still on way towards right hence searching for light;
یہ جماعت گزرچکی۔ ان کو اُن کے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمھارے اعمال (کا) اور جو عمل وہ کرتے تھے ان کی پرسش تم سے نہیں ہوگی (۱۳۴)
سُوۡرَةُ إبراهیم
And if these followers obey and oblige as you recite and rightly light than;
تو اگر یہ لوگ بھی اسی طرح ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لے آئے ہو تو ہدایت یاب ہو جائیں اور اگر منہ پھیر لیں (اور نہ مانیں) تو وہ (تمھارے) مخالف ہیں اور ان کے مقابلے میں تمھیں خدا کافی ہے۔ اور وہ سننے والا (اور) جاننے والا ہے (۱۳۷)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Tell them what you bear as asset hence caste, color and creed; and yes light indeed;
(کہہ دو کہ ہم نے) خدا کا رنگ (اختیار کر لیا ہے) اور خدا سے بہتر رنگ کس کا ہو سکتا ہے۔ اور ہم اسی کی عبادت کرنے والے ہیں (۱۳۸)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Do you defy this?
اور جب ابراہیم اور اسمٰعیل بیت الله کی بنیادیں اونچی کر رہے تھے (تو دعا کئے جاتے تھے کہ) اے پروردگار، ہم سے یہ خدمت قبول فرما۔ بےشک تو سننے والا (اور) جاننے والا ہے (۱۲۷)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Or you negate this;
اے پروردگار، ہم کو اپنا فرمانبردار بنائے رکھیو۔ اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک گروہ کو اپنا مطیع بنائے رہیو، اور (پروردگار) ہمیں طریق عبادت بتا اور ہمارے حال پر (رحم کے ساتھ) توجہ فرما۔ بے شک تو توجہ فرمانے والا مہربان ہے (۱۲۸)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Or are shaky over this;
اے پروردگار، ان (لوگوں) میں انہیں میں سے ایک پیغمبر مبعوث کیجیو جو ان کو تیری آیتیں پڑھ پڑھ کر سنایا کرے اور کتاب اور دانائی سکھایا کرے اور ان (کے دلوں) کو پاک صاف کیا کرے۔ بےشک تو غالب اور صاحبِ حکمت ہے (۱۲۹)
سُوۡرَةُ إبراهیم
You must understand;
یہ جماعت گزرچکی۔ ان کو اُن کے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمھارے اعمال (کا) اور جو عمل وہ کرتے تھے ان کی پرسش تم سے نہیں ہوگی (۱۳۴)
سُوۡرَةُ إبراهیم
We (SWT) testify and testament;
اور جب پروردگار نے چند باتوں میں ابراہیم کی آزمائش کی تو ان میں پورے اترے۔ خدا نے کہا کہ میں تم کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ (پروردگار) میری اولاد میں سے بھی (پیشوا بنائیو)۔ خدا نے فرمایا کہ ہمارا اقرار ظالموں کے لیے نہیں ہوا کرتا (۱۲۴)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Hence declare that;
اور ابراہیم کے دین سے کون رو گردانی کر سکتا ہے، بجز اس کے جو نہایت نادان ہو۔ ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا تھا اور آخرت میں بھی وہ (زمرہٴ) صلحا میں سے ہوں گے (۱۳۰)
سُوۡرَةُ إبراهیم
And yes whoever denies would be treated in a similar way as deviant;
ابولہب کے ہاتھ ٹوٹیں اور وہ ہلاک ہو (۱) نہ تو اس کا مال ہی اس کے کچھ کام آیا اور نہ وہ جو اس نے کمایا (۲) وہ جلد بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہو گا (۳) اور اس کی جورو بھی جو ایندھن سر پر اٹھائے پھرتی ہے (۴) اس کے گلے میں مونج کی رسّی ہو گی (۵)
سُوۡرَةُ لهب / المَسَد
For none must dare to deviate from what had been made precedent as performance;
اور ابراہیم کے دین سے کون رو گردانی کر سکتا ہے، بجز اس کے جو نہایت نادان ہو۔ ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا تھا اور آخرت میں بھی وہ (زمرہٴ) صلحا میں سے ہوں گے (۱۳۰)
سُوۡرَةُ إبراهیم
For they are the architect of my desire hence executor of sapphire;
اور جب ہم نے خانہٴ کعبہ کو لوگوں کے لیے جمع ہونے اور امن پانے کی جگہ مقرر کیا اور (حکم دیا کہ) جس مقام پر ابراہیم کھڑے ہوئے تھے، اس کو نماز کی جگہ بنا لو۔ اور ابراہیم اور اسمٰعیل کو کہا کہ طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے میرے گھر کو پاک صاف رکھا کرو (۱۲۵)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Hence being owner of the gift;
اور جب ابراہیم نے دعا کی کہ اے پروردگار، اس جگہ کو امن کا شہر بنا اور اس کے رہنے والوں میں سے جو خدا پر اور روزِ آخرت پر ایمان لائیں، ان کے کھانے کو میوے عطا کر، تو خدا نے فرمایا کہ جو کافر ہوگا، میں اس کو بھی کسی قدر متمتع کروں گا، (مگر) پھر اس کو (عذاب) دوزخ کے (بھگتنے کے) لیے ناچار کردوں گا، اور وہ بری جگہ ہے (۱۲۶)
سُوۡرَةُ إبراهیم
You must aware own self; with this one finding as happening;
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا (۱) کیا ان کا داؤں غلط نہیں کیا؟ (۲) اور ان پر جھلڑ کے جھلڑ جانور بھیجے (۳) جو ان پر کھنگر کی پتھریاں پھینکتے تھے (۴) تو ان کو ایسا کر دیا جیسے کھایا ہوا بھس (۵)
سُوۡرَةُ الفِیل
For nothing is left if you still disobey;
اور (اب) ان کے لیے کون سی وجہ ہے کہ وہ انہیں عذاب نہ دے جب کہ وہ مسجد محترم (میں نماز پڑھنے) سے روکتے ہیں اور وہ اس مسجد کے متولی بھی نہیں۔ اس کے متولی تو صرف پرہیزگار ہیں۔ لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے (۳۴)
سُوۡرَةُ الاٴنفَال
Thus to make sure in your belief that none can dare to turn away from faith of Abraham (A.S)
اور ابراہیم کے دین سے کون رو گردانی کر سکتا ہے، بجز اس کے جو نہایت نادان ہو۔ ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا تھا اور آخرت میں بھی وہ (زمرہٴ) صلحا میں سے ہوں گے (۱۳۰)
سُوۡرَةُ إبراهیم
Here is the grant that was asked as reward
قریش کے مانوس کرنے کے سبب (۱) (یعنی) ان کو جاڑے اور گرمی کے سفر سے مانوس کرنے کے سبب (۲)
سُوۡرَةُ قُرَیش
So people shall follow the path and as award
لوگوں کو چاہیئے کہ (اس نعمت کے شکر میں) اس گھر کے مالک کی عبادت کریں (۳) جس نے ان کو بھوک میں کھانا کھلایا اور خوف سے امن بخشا (۴)
سُوۡرَةُ قُرَیش
And whoever willingly obey and stick to his belief of right way as defined;
تو اگر یہ لوگ بھی اسی طرح ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لے آئے ہو تو ہدایت یاب ہو جائیں اور اگر منہ پھیر لیں (اور نہ مانیں) تو وہ (تمھارے) مخالف ہیں اور ان کے مقابلے میں تمھیں خدا کافی ہے۔ اور وہ سننے والا (اور) جاننے والا ہے (۱۳۷)
سُوۡرَةُ إبراهیم
He would be deal and dealt as righteous;
اور ابراہیم کے دین سے کون رو گردانی کر سکتا ہے، بجز اس کے جو نہایت نادان ہو۔ ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا تھا اور آخرت میں بھی وہ (زمرہٴ) صلحا میں سے ہوں گے (۱۳۰)
سُوۡرَةُ إبراهیم
This is the way of righteous hence only route being righteous;
کہہ دو کہ مجھے میرے پروردگار نے سیدھا رستہ دکھا دیا ہے (یعنی
دین صحیح) مذہب ابراہیم کا جو ایک (خدا) ہی کی طرف کے تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے (۱۶۱) (یہ بھی) کہہ دو کہ میری نماز اور میری عبادت اور میرا جینا اور میرا مرنا سب خدائے رب العالمین ہی کے لیے ہے (۱۶۲)
سُوۡرَةُ الاٴنعَام
And Surely Muhammad (SAWAW) you are on righteous route as one to Guide and light;
اور بےشک (اے محمدﷺ) تم سیدھا رستہ دکھاتے ہو (۵۲) (یعنی) خدا کا رستہ جو آسمانوں اور زمین کی سب چیزوں کا مالک ہے۔ دیکھو سب کام خدا کی طرف رجوع ہوں گے (اور وہی ان میں فیصلہ کرے گا) (۵۳)
سُوۡرَةُ الشّوریٰ
Tell them whoever follow you must hope from your rope as relation hence as progeny;
آپ (ان سے) یوں کہیے کہ میں تم سے کچھ مطلب نہیں چاہتا بجز رشتہ داری کی محبت کے اور جو شخص کوئی نیکی کرے گا ہم اس میں اور خوبی زیادہ کر دیں گے بے شک الله تعالیٰ بڑا بخشنے والا بڑا قدردان ہے۔ (۲۳)
سُوۡرَةُ الشّوریٰ
For it’s around as surround hence His (SAWAW) family (SAWAW) as mount that is the one rope as righteous.
اور جو لوگ بعد میں ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کرگئے اور تمہارے ساتھ ہو کر جہاد کرتے رہے وہ بھی تم ہی میں سے ہیں۔ اور رشتہ دار خدا کے حکم کی رو سے ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ خدا ہر چیز سے واقف ہے (۷۵)
سُوۡرَةُ الاٴنفَال
Mind you whoever defies and declines; must get lashes and must bear in mind that;
ان لوگوں کی سزا یہ ہے کہ ان پر خدا کی اور فرشتوں کی اور انسانوں کی سب کی لعنت ہو (۸۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
It’s the route as passage; hence road from Abraham (A.S) therefore to Muhammad (SAWAW) that is the road as sanctified approach therefore towards Deity and Mighty (SWT);
کہہ دو کہ خدا نے سچ فرمایا دیا پس دین ابراہیم کی پیروی کرو جو سب سے بےتعلق ہو کر ایک (خدا) کے ہو رہے تھے اور مشرکوں سے نہ تھے (۹۵)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
It the same road which is called and declared as Rope;
اور سب مل کر خدا کی (ہدایت کی رسی) کو مضبوط پکڑے رہنا اور متفرق نہ ہونا (۱۰۳)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
For this road and rope is like a tree as free from all dust and rust; thus sanctified and pure; and from all impurity and for sure;
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا نے پاک بات کی کیسی مثال بیان فرمائی ہے (وہ ایسی ہے) جیسے پاکیزہ درخت جس کی جڑ مضبوط (یعنی زمین کو پکڑے ہوئے) ہو اور شاخیں آسمان میں (۲۴) اپنے پروردگار کے حکم سے ہر وقت پھل لاتا (اور میوے دیتا) ہو۔ اور خدا لوگوں کے لیے مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں (۲۵) اور ناپاک بات کی مثال ناپاک درخت کی سی ہے (نہ جڑ مستحکم نہ شاخیں بلند) زمین کے اوپر ہی سے اکھیڑ کر پھینک دیا جائے گا اس کو ذرا بھی قرار (وثبات) نہیں (۲۶)
سُوۡرَةُ إبراهیم