کہو کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناہ مانگتا ہوں (۱)
سُوۡرَةُ النَّاس
وسوسہ انداز کی برائی سے جو پیچھے ہٹ جاتا ہے (۴)
سُوۡرَةُ النَّاس
جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے (۵)
سُوۡرَةُ النَّاس
وہ جنّات میں سے یا انسانوں میں سے (۶)
سُوۡرَةُ النَّاس
اور جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے الله کی پناہ مانگ لیا کرو (۹۸)
سُوۡرَةُ النّحل
خدا ہی اس بچے سے واقف ہے جو عورت کے پیٹ میں ہوتا ہے اور پیٹ کے سکڑنے اور بڑھنے سے بھی ۔ اور ہر چیز کا اس کے ہاں ایک اندازہ مقرر ہے (۸)
سُوۡرَةُ الرّعد
وہ دانائے نہاں وآشکار ہے سب سے بزرگ عالی رتبہ ہے (۹
سُوۡرَةُ الرّعد
کہو کہ وہ الله ایک ہے (۱)
سُوۡرَةُ الإخلاص
بےنیاز ہے (۲)
سُوۡرَةُ الإخلاص
نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی کا بیٹا (۳)
سُوۡرَةُ الإخلاص
اور کوئی اس کا ہمسر نہیں (۴)
سُوۡرَةُ الإخلاص
اور ہم نے تم سے پہلے بھی رسول بھیجے تھے۔ اور ان کو بیبیاں اور اولاد بھی دی تھی ۔اور کسی رسول کے اختیار کی بات نہ تھی کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لائے۔ ہر قضا مرقوم ہے (۳۸)
سُوۡرَةُ الرّعد
اور ہم نے تم سے پہلے مرد ہی بھیجے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ اگر تم نہیں جانتے تو جو یاد رکھتے ہیں ان سے پوچھ لو (۷) اور ہم نے ان کے لئے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے (۸)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
خدا جس کو چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور قائم رکھتا ہے اور اسی کے پاس اصل کتاب ہے (۳۹)
سُوۡرَةُ الرّعد
شک نہیں کہ تمہارا دشمن ہی بےاولاد رہے گا (۳)
سُوۡرَةُ الکَوثَر
اور ان کو جنہوں نے اپنی عفّت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی اور ان کے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا (۹۱)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
جب عمران کی بیوی نے کہا کہ اے پروردگار جو میرے پیٹ میں ہے میں اس کو تیری نذر کرتی ہوں اسے دنیا کے کاموں سے آزاد رکھوں گی تو میری طرف سے قبول فرما توتو سننے والا جاننے والا ہے (۳۵)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
جب ان کے ہاں بچہ پیدا ہوا اور جو کچھ ان کے ہاں پیدا ہوا تھا خدا کو خوب معلوم تھا تو کہنے لگیں کہ پروردگار! میرے تو لڑکی ہوئی ہے اور لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور میں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں (۳۶)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تو پروردگار نے اس کو پسندیدگی کے ساتھ قبول فرمایا اور اسے اچھی طرح پرورش کیا اور زکریا کو اس کا متکفل بنایا زکریا جب کبھی عبادت گاہ میں اس کے پاس جاتے تو اس کے پاس کھانا پاتے پوچھنے لگے کہ مریم یہ کھانا تمہارے پاس کہاں سے آتا ہے وہ بولیں خدا کے ہاں سے بیشک خدا جسے چاہتا ہے بے شمار رزق دیتا ہے (۳۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
کہیٰعص (۱)
سُوۡرَةُ مَریَم
تمہارے پروردگار کی مہربانی کا بیان اپنے بندے زکریا پر (۲)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور زکریا جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے (۸۹) تو ہم نے ان کی پکار سن لی۔ اور ان کو یحییٰ بخشے اور ان کی بیوی کو اُن کے قابل بنادیا۔ یہ لوگ لپک لپک کر نیکیاں کرتے اور ہمیں امید سے پکارتے اور ہمارے آگے عاجزی کیا کرتے تھے (۹۰)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
جب انہوں نے اپنے پروردگار کو دبی آواز سے پکارا (۳)
سُوۡرَةُ مَریَم
اس وقت زکریا نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہا کہ پروردگار مجھے اپنی جناب سے اولاد صالح عطا فرما تو بے شک دعا سننے والا ہے (۳۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
جو میری اور اولاد یعقوب کی میراث کا مالک ہو۔ اور میرے پروردگار اس کو خوش اطوار بنائیو (۶)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور کہا کہ اے میرے پروردگار میری ہڈیاں بڑھاپے کے سبب کمزور ہوگئی ہیں اور سر بڑھاپے شعلہ مارنے لگا ہے اور اے میرے پروردگار میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا (۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور میں اپنے بعد اپنے بھائی بندوں سے ڈرتا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے تو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرما (۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
وہ ابھی عبادت گاہ میں کھڑے نماز ہی پڑھ رہے تھے کہ مَلَـٰٓٮِٕكَةُ نے آواز دی کہ خدا تمہیں یحییٰ کی بشارت دیتا ہے جو خدا کے فیض کی تصدیق کریں گے اور سردار ہوں گے اور عورتوں سے رغبت نہ رکھنے والے اور َنَبِيًّ نیکو کاروں میں ہوں گے (۳۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اے زکریا ہم تم کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہے۔ اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی شخص پیدا نہیں کیا (۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
زکریا نے کہا اے پروردگار میرے ہاں لڑکا کیونکر پیدا ہوگا کہ میں تو بڈھا ہوگیا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے کہا اسی طرح خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے (۴۰)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
انہوں نے کہا پروردگار میرے ہاں کس طرح لڑکا ہوگا۔ جس حال میں میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں (۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
حکم ہوا کہ اسی طرح تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ مجھے یہ آسان ہے اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے (۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
کہا کہ پروردگار میرے لئے کوئی نشانی مقرر فرما۔ فرمایا نشانی یہ ہے کہ تم صحیح وسالم ہو کر تین لوگوں سے بات نہ کرسکو گے (۱۰)
سُوۡرَةُ مَریَم
زکریا نے کہا کہ پروردگار کوئی نشانی مقرر فرما خدا نے فرمایا نشانی یہ ہے کہ تم لوگوں سے تین دن اشارے کے سوا بات نہ کر سکو گے تو اپنے پروردگار کی کثرت سے یاد اور صبح و شام اس کی تسبیح کرنا (۴۱)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
پھر وہ حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے تو ان سے اشارے سے کہا کہ صبح وشام یاد کرتے رہو (۱۱)
سُوۡرَةُ مَریَم
اے یحییٰ کتاب کو زور سے پکڑے رہو۔ اور ہم نے ان کو لڑکپن میں دانائی عطا فرمائی تھی (۱۲)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور اپنے پاس شفقت اور پاکیزگی دی تھی۔ اور پرہیزگار تھے (۱۳)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے والے تھے اور سرکش اور نافرمان نہیں تھے (۱۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وفات پائیں گے اور جس دن زندہ کرکے اٹھائے جائیں گے۔ ان پر سلام اور رحمت (۱۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
یہ باتیں اخبار غیب میں سے ہیں جو ہم تمہارے پاس بھیجتے ہیں اور جب وہ لوگ اپنے قلم ڈال رہے تھے کہ مریم کا متکفل کون بنے تو تم ان کے پاس نہیں تھے اور نہ اس وقت ہی ان کے پاس تھے جب وہ آپس میں جھگڑ رہے تھے (۴۴)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور کتاب میں مریم کا بھی مذکور کرو، جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف چلی گئیں (۱۶)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور ان کو جنہوں نے اپنی عفّت کو محفوظ رکھا۔ تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی اور ان کے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا (۹۱)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
اور ہم نے مریم کے بیٹے اور ان کی ماں کو نشانی بنایا تھا اور ان کو ایک اونچی جگہ پر جو رہنے کے لائق تھی اور جہاں پانی جاری تھا، پناہ دی تھی (۵۰) اے پیغمبرو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور عمل نیک کرو۔ جو عمل تم کرتے ہو میں ان سے واقف ہوں (۵۱) اور یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو (۵۲) تو پھر آپس میں اپنے کام کو متفرق کرکے جدا جدا کردیا۔ جو چیزیں جس فرقے کے پاس ہے وہ اس سے خوش ہو رہا ہے (۵۳)سُوۡرَةُ المؤمنون
اور جب مَلَـٰٓٮِٕكَةُ نے کہا کہ مریم! خدا نے تم کو برگزیدہ کیا ہے اور پاک بنایا ہے اور جہان کی عورتوں میں منتخب کیا ہے (۴۲)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
مریم اپنے پروردگار کی فرمانبرداری کرنا اور سجدہ کرنا اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرنا (۴۳)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
جب مَلَـٰٓٮِٕكَةُ نے کہ مریم خدا تم کو اپنی طرف سے ایک فیض کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم ہوگا جو دنیا اور آخرت میں باآبرو اور خاصوں میں سے ہوگا (۴۵)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور ماں کی گود میں اور بڑی عمر کا ہو کر لوگوں سے گفتگو کرے گا اور نیکو کاروں میں ہوگا (۴۶)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور وہ انہیں لکھنا اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائے گا (۴۸)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
مریم نے کہا پروردگار میرے ہاں بچہ کیونکر ہوگا کہ کسی انسان نے مجھے ہاتھ تک تو لگایا نہیں فرمایا کہ خدا اسی طرح جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جب وہ کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو ارشاد فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے (۴۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کرلیا۔ ہم نے ان کی طرف اپنا روح
بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک بشر بن گیا (۱۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
مریم بولیں کہ اگر تم پرہیزگار ہو تو میں تم سے رَّحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں (۱۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا رسول ہوں کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں (۱۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیونکر ہوگا مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں (۲۰)
سُوۡرَةُ مَریَم
کہا کہ یونہی تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے۔ اور تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور رحمت اور بناؤں اور یہ کام مقرر( أَمۡرً۬ا) ہوچکا ہے (۲۱)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو وہ اس کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لے کر ایک دور جگہ چلی گئیں (۲۲)
سُوۡرَةُ مَریَم
پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا۔ کہنے لگیں کہ کاش میں اس سے پہلے مرچکتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی (۲۳)
سُوۡرَةُ مَریَم
اس وقت ان کے نیچے کی جانب سے بشر نے ان کو آواز دی کہ غمناک نہ ہو رَّحمٰن نے تمہارے نیچے ایک چشمہ جاری کردیا ہے (۲۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ تم پر تازہ تازہ کھجوریں جھڑ پڑیں گی (۲۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اگر تم کسی بشر کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے رَّحمٰن کے لئے روزے کی منت مانی تو آج میں کسی آدمی سے ہرگز کلام نہیں کروں گی (۲۶)
سُوۡرَةُ مَریَم
پھر وہ اس کو اٹھا کر اپنی قوم کے لوگوں کے پاس لے آئیں۔ وہ کہنے لگے کہ مریم یہ تو تُونے برا کام کیا (۲۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
(26) Then she brought him to her own folk, carrying him. They said: O Mary! Thou hast come with an amazing thing.(PICKTHAL)
سُوۡرَةُ مَریَم
اے ہارون کی بہن نہ تو تیرا باپ ہی بداطوار آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی بدکار تھی (۲۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو مریم نے اس لڑکے کی طرف اشارہ کیا۔ وہ بولے کہ ہم اس سے کہ گود کا بچہ ہے کیونکر بات کریں (۲۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
(28) Then she pointed to him. They said: How can we talk to one who is in the cradle, a young boy? (Pickthal)
سُوۡرَةُ مَریَم
بچے نے کہا کہ میں خدا کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے (۳۰)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور مجھ سے پہلے جو تورات تھی اس کی تصدیق بھی کرتا ہوں اور اس لیے بھی کہ بعض چیزیں جو تم پر حرام تھیں ان کو تمہارے لیے حلال کر دوں اور میں تو تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو (۵۰)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
کچھ شک نہیں کہ خدا ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے تو اسی کی عبادت کرو یہی سیدھا رستہ ہے (۵۱)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور میں جہاں ہوں مجھے صاحب برکت کیا ہے اور جب تک زندہ ہوں مجھ کو نماز اور زکوٰة کا ارشاد فرمایا ہے (۳۱)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور اپنی ماں کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا اور سرکش وبدبخت نہیں بنایا (۳۲)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور بنی اسرائیل کی طرف رسول کہ میں تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں وہ یہ کہ تمہارے سامنے مٹی کی مورت بشکل پرند بناتا ہوں پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ خدا کے حکم سے جانور ہو جاتا ہے اور اندھے اور ابرص کو تندرست کر دیتا ہوں اور خدا کے حکم سے مردے میں جان ڈال دیتا ہوں اور جو کچھ تم کھا کر آتے ہو اور جو اپنے گھروں میں جمع کر رکھتے ہو سب تم کو بتا دیتا ہوں اگر تم صاحب ایمان ہو تو ان باتوں میں تمہارے لیے نشانی ہے (۴۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں گا اور جس دن زندہ کرکے اٹھایا جاؤں گا مجھ پر سلام ہے (۳۳)
سُوۡرَةُ مَریَم
یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ ہیں سچی بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں (۳۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
عیسیٰ کا حال خدا کے نزدیک آدم کا سا ہے کہ اس نے مٹی سے ان کا قالب بنایا پھر فرمایا کہ ہو جا تو وہ ہو گئے (۵۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
جب عیسیٰؑ نے ان کی طرف سے نافرمانی دیکھی تو کہنے لگے کہ کوئی ہے جو خدا کا طرف دار اور میرا مددگار ہو حواری بولے کہ ہم خدا کے مددگار ہیں ہم خدا پر ایمان لائے اور آپ گواہ رہیں کہ ہم مسلمان ہیں (۵۲)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اے پروردگار جو تو نے نازل فرمائی ہے ہم اس پر ایمان لے آئے اور رسول کے متبع ہو چکے تو ہم کو ماننے والوں میں لکھ رکھ (۵۳)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور وہ چال چلے اور خدا بھی چال چلا اور خدا خوب چال چلنے والا ہے (۵۴)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اس وقت خدا نے فرمایا کہ عیسیٰ! میں تمہاری دنیا میں رہنے کی مدت پوری کرکے تم کو اپنی طرف اٹھا لوں گا اور تمہیں کافروں سے پاک کر دوں گا اور جو لوگ تمہاری پیروی کریں گے ان کو کافروں پر قیامت تک فائق رکھوں گا پھر تم سب میرے پاس لوٹ کر آؤ گے تو جن باتوں میں تم اختلاف کرتے تھے اس دن تم میں ان کا فیصلہ کردوں گا (۵۵)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
یعنی جو کافر ہوئے ان کو دنیا اور آخرت میں سخت عذاب دوں گا اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا (۵۶)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کو خدا پورا پورا صلہ دے گا اور خدا ظالموں کو دوست نہیں رکھتا (۵۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
یہ ہم تم کو آیتیں اور حکمت بھری نصیحتیں پڑھ پڑھ کر سناتے ہیں (۵۸)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا (۶۰)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
پھر اگر یہ لوگ عیسیٰ کے بارے میں تم سے جھگڑا کریں اور تم کو حقیقت الحال تو معلوم ہو ہی چلی ہے تو ان سے کہنا کہ آؤ ہم اپنے بیٹوں اور عورتوں کو بلائیں تم اپنے بیٹوں اور عورتوں کو بلاؤ اور ہم خود بھی آئیں اور تم خود بھی آؤ پھر دونوں فریق دعا والتجا کریں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت بھیجیں (۶۱)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
یہ تمام بیانات صحیح ہیں اور خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک خدا غالب اور صاحبِ حکمت ہے (۶۲)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا (۶۰)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کیا کرو (۹۲) اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے۔ سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں (۹۳)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
اور کہتے ہیں کہ خدا بیٹا رکھتا ہے۔ وہ پاک ہے بلکہ وہ اس کے عزت والے بندے ہیں (۲۶) اس کے آگے بڑھ کر بول نہیں سکتے۔ اور اس کے حکم پر عمل کرتے ہیں (۲۷) جو کچھ ان کے آگے ہوچکا ہے اور پیچھے ہوگا وہ سب سے واقف ہے اور وہ سفارش نہیں کرسکتے مگر اس شخص کی جس سے خدا خوش ہو اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے رہتے ہیں (۲۸)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
خدا کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے۔ وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے (۳۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور بےشک خدا ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے تو اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا رستہ ہے (۳۶)
سُوۡرَةُ مَریَم
Meri Nazar Mein !!
وہ ابھی عبادت گاہ میں کھڑے نماز ہی پڑھ رہے تھے کہ مَلَـٰٓٮِٕكَةُ نے آواز دی کہ خدا تمہیں یحییٰ کی بشارت دیتا ہے جو خدا کے فیض کی تصدیق کریں گے اور سردار ہوں گے اور عورتوں سے رغبت نہ رکھنے والے اور پیغمبر نیکو کاروں میں ہوں گے (۳۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور کافر لوگ کہتے ہیں کہ تم رسول نہیں ہو۔ کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان خدا اور وہ شخص جس کے پاس کتاب کا علم ہے گواہ کافی ہیں (۴۳)
سُوۡرَةُ الرّعد
اور ہم نے ہر چیز کو تفصیل کردی ہے (۱۲)
سُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء
جو شخص ہدایت اختیار کرتا ہے تو اپنے لئے اختیار کرتا ہے۔ اور جو گمراہ ہوتا ہے گمراہی کا ضرر بھی اسی کو ہوگا۔ اور کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ اور جب تک ہم رسول نہ بھیج لیں عذاب نہیں دیا کرتے (۱۵)
سُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء
اور ہم نے تم سے پہلے بھی رسول بھیجے تھے۔ اور ان کو بیبیاں اور اولاد بھی دی تھی ۔اور کسی رسول کے اختیار کی بات نہ تھی کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لائے۔ ہر قضا مرقوم ہے (۳۸)
سُوۡرَةُ الرّعد
اور ہم نے تم سے پہلے مرد ہی بھیجے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ اگر تم نہیں جانتے تو جو یاد رکھتے ہیں ان سے پوچھ لو (۷) اور ہم نے ان کے لئے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے (۸)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کیا کرو (۹۲) اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے۔ سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں (۹۳)
سُوۡرَةُ الاٴنبیَاء
Qanonn-e- qudrat mein tarreqa tareeqaey kaar leay………. aik atul haqeeqat hai aur yahee haqeeqat faislay ki manind sanad …………..aisay kay wahan baat budla nahee kerty aur yahee kamyabi ki sanad ………….. yeh aisay kay……… her baar aik hee jaisa anaey ya honay wala tareeqaaey kaar goya………. agloon aur pichlon per mubnee aik hee teraeeqa aur tareeqaey kaar
ہمارے ہاں بات بدلا نہیں کرتی اور ہم بندوں پر ظلم نہیں کیا کرتے (۲۹)
سُوۡرَةُ قٓ
Deen aik ,Asool aik ,silsila woe hee aur tareeqa woe hee ……..aisay kay loag woe hee, liaqat woehee aur sub say berh ker wailadat woehee, aisay kay nazoool sub ka aur Rasool un hee mein say aisay kay…… Wilayat hee sub k leay ainda hidayat
جس طرح ہم نے تم میں تمھیں میں سے ایک رسول بھیجے ہیں جو تم کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور تمہیں پاک بناتے اور کتاب اور دانائی سکھاتے ہیں، اور ایسی باتیں بتاتے ہیں، جو تم پہلے نہیں جانتے تھے (۱۵۱)
سُوۡرَةُ البَقَرَة
Kainaat kay falsafay mein tubdeeli faqat……… Moajazati amal hai aur moajaza asmani aisay hua kerta hai aisay kay……… fitrat say hut ker nahee aur qudrat ka faqat mein ……….yeh aissay kay nishanio ki soorat aur fikr leay aser kay goya…… ilm o Danish say jurra aur qudrat ki taqut mein simtaa aur busa
کیا انہوں نے اس کلام میں غور نہیں کیا یا ان کے پاس کوئی ایسی چیز آئی ہے جو ان کے اگلے باپ دادا کے پاس نہیں تھی (۶۸) یا یہ اپنے پیغمبر کو جانتے پہنچانتے نہیں، اس وجہ سے ان کو نہیں مانتے (۶۹)
سُوۡرَةُ المؤمنون
جو پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے تھے ان کا (اور ان کے بارے میں ہمارا یہی) طریق رہا ہے اور تم ہمارے طریق میں تغیروتبدل نہ پاؤ گے (۷۷)
سُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء
Is mein koi shak nahee kay moajazay Kainaat ki zeenat rahey magar……… such yoon hai kay yeh moajazaaat taqut say nahee bulkay…… inhiraaf aur nufrat kay sawwalon say jurray jaawaab thay ……goya aisee nafermani jahan fitrat nay qudrat ko mamooli smjha aur ……..Upney taqut leay qudrat say tukraney ka irada kia ……….aisay kay …………shaitani ravish ko leay qudrat ko kumzoar aur shaitan ko moozoar dikhaney ki koshish kee
کہ تمہارے رفیق نہ رستہ بھولے ہیں نہ بھٹکے ہیں (۲)
سُوۡرَةُ النّجْم
ابّا مجھے ایسا علم ملا ہے جو آپ کو نہیں ملا ہے تو میرے ساتھ ہوجیئے میں آپ کو سیدھی راہ پر چلا دوں گا (۴۳) ابّا شیطان کی پرستش نہ کیجیئے۔ بےشک شیطان رَّحۡمَـٰنِ کا نافرمان ہے (۴۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
Perwerdegaar kay falsafey mein azmaish aur sabr pehla amal rahee aur taqut faqat perwerdegar ka hee iktiyaar joe her soorat payghumberon kay leay sirf aitbaar ki seerat rahee …………..aisay kay bila zaroorat nahee………… faqat……….. jub ho waqiatun zaroorat……….. aur na ho koi soorat…….. goya sirf us waqt……. na kay bila zaroorat……her waqt
اور صبر اور نماز سے مدد لیا کرو اور بے شک نماز گراں ہے، مگر ان لوگوں پر (گراں نہیں) جو عجز کرنے والے ہیں (۴۵)
سُوۡرَةُ البَقَرَة
Baat yeh hai kay jahaan raastay uglon kay nasool ka wahidZariahon wahan Safar uglon kay leay hee kea jaata hai aur yahee Safar agar amr-e-khuda ho toe…. zimadari amal ki sooratt ferz aur ferz qrez hua kerta hai
کہہ دو کہ ہر شخص اپنے طریق کے مطابق عمل کرتا ہے۔ سو تمہارا پروردگار اس شخص سے خوب واقف ہے جو سب سے زیادہ سیدھے رستے پر ہے (۸۴)
سُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء
Khuda nay Payghumberon ko aik doosray per azamaish banaya aisay kay sabr ko foqiat dey ker sabir say nazool jorra……….. yeh yoon kay sabr ki munzil per hee nazool ho ga ugla Nabi o Rasool
اور ہم نے تمہیں ایک دوسرے کے لئے آزمائش بنایا ہے۔ کیا تم صبر کرو گے۔ اور تمہارا پروردگار تو دیکھنے والا ہے (۲۰)
سُوۡرَةُ الفُرقان
اور جب ہم نے پیغمبروں سے عہد لیا اور تم سے نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور مریم کے بیٹے عیسیٰ سے۔ اور عہد بھی اُن سے پکّا لیا (۷)
سُوۡرَةُ الاٴحزَاب
اور اپنے پروردگار کے لئے صبر کرو (۷)
سُوۡرَةُ المدَّثِّر
Baat yeh hai kay Quran aisa such hai Joe sirf such ki soorat hee suchhaee ko ayan kerta hai….. aisay kay phir such hee tareeqa hoga samjh ka……… aur such hee tareeqa ho ga bayan ka
فرمایا سچ اور میں بھی سچ کہتا ہوں (۸۴)
سُوۡرَةُ صٓ
ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے ہیں لیکن تم اکثر حق سے ناخوش ہوتے رہے (۷۸)
سُوۡرَةُ الزّخرُف
Meri nazar mein Kainaat kay falsafey mein Nabi aur payghumber aik raastay ki soorat dunya ki zeenat rahey ……..aisay kay aik aaney walaa………. doosray aaney waley ka raasta banata gaya ………aur aik aaney wala doosray ko meeras kay torr per upna sub kuch …..Chahey who qudrat-e-khuda wandi ho ya phir naimat ki soorat ata ……….ghurz her shey moajazaey say lay ker….. Upney sifat tak …uglay ko deta raha……. yeh yoon kay………….. joe naya aaya us kay paas upna bhee aser raha aur pichila bhee……… aisay kay sub aik doosray kay leay sabr aur fiqr ki soorat aser aur hisaar goya jaanisaar……… kay her shey joe nazool ki soorat wasool ho …..woh uglay ki meeras
مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اور آپس میں حق کی تلقین اور صبر کی تاکید کرتے رہے (۳)
سُوۡرَةُ العَصر
Meri nazar mein Yeh aisa hee hai kay Hujr—e-Aswad Adam(A.S) say layker iBrahim(A.S) aur Ibrahim(A.S) say lay ker Muhammed(SAWAW) her ikk kay leay wohee ahmiat leay ……joe denay waley kay shaoor say juree aisay kay Noor say noor tak ka safar
Derasl insaan nay najaney kio Is aasmani mukhlooq(Payghumber aur rasool) say inkaar kea aisay kay baraberi ker baitha aur nazool ko fitrat ka naam dey ker qudrat say hata baitha…….. aisay kay nazool ko qudrat say hata ker paydaish ka naam dey baitha
Such pooch toe Quran nay wazeh kaha aur yahee meri nazar mein bhee haqeeqat say jurra hai kay ….. jis terha Adam(A.S) nazool huaey goya uttarey gaAey bilkul us hee terha her who payghumber joe dunya ki zeenat bana aser layker hee dunya kay tareeq say wabista hua …………aisay kay aankho ka siraab kay samjho toe nazool aur na samjho toe undhay tehray goya kuch dekhtay hee nahee
اور کہتے ہیں کہ یہ کیسا پیغمبر ہے کہ کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا پھرتا ہے۔ کیوں نازل نہیں کیا گیا اس کے پاس کوئی فرشتہ اس کے ساتھ ہدایت کرنے کو رہتا (۷)
سُوۡرَةُ الفُرقان
اور ہم نے تم سے پہلے جتنے پیغمبر بھیجے ہیں سب کھانا کھاتے تھے اور بازاروں میں چلتے پھرتے تھے۔ اور ہم نے تمہیں ایک دوسرے کے لئے آزمائش بنایا ہے۔ کیا تم صبر کرو گے۔ اور تمہارا پروردگار تو دیکھنے والا ہے (۲۰)
سُوۡرَةُ الفُرقان
Baat yeh hai kay Adam (A.S) say Essa (A.S) Aur phir yahee tareeq khuda ka tareeqa aeykaar raha kay Joe who her ikk kay leay waisay hee uttarta raha goya seedhat raastay ki manind……….. Kay basher faqat uss ka he aser aisay kay Khuda ka rung leay Aik hee deen per faqat Musalmaan aisay kay aik hee qudrat aur fitrat leay Khuda ki Aadat joe uss kay bundo mein chulee aatee hai
حکم ہوا کہ اسی طرح تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ مجھے یہ آسان ہے اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے (۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
عیسیٰ کا حال خدا کے نزدیک آدم کا سا ہے کہ اس نے مٹی سے ان کا قالب بنایا پھر فرمایا کہ ہو جا تو وہ ہو گئے (۵۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور اسی طرح خدا تمہیں برگزیدہ کرے گا اور باتوں کی تعبیر کا علم سکھائے گا۔ اور جس طرح اس نے اپنی نعمت پہلے تمہارے دادا، پردادا ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی اسی طرح تم پر اور اولاد یعقوب پر پوری کرے گا۔ بےشک تمہارا پروردگار جاننے والا حکمت والا ہے (۶)
سُوۡرَةُ یُوسُف
Derasl Kainaat kay falsafey mein Dunya hidayat say jurra amal hai aur yeh Hidayat kitab ki soorat Rasta leay loagon say jurra
Yeh aisay kay loagon nay pehlay raasta tushkeel dea aur yahee raatsa phir kitaab ki soorat paya-aey tukmeel hua
Aisay kay ub kitabey loagon ka rusta leay huay Hidayat…. aur loag derasl us Hidayat kay peechay chehray
ہم کو سیدھے رستے چلا (۶) ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے (۷)
سُوۡرَةُ الفَاتِحَة
Is hee Hidayat ka zikr Quran kuch yoon ker raha hai kay
ہم نے فرمایا کہ تم سب یہاں سے اتر جاؤ جب تمہارے پاس میری طرف سے ہدایت پہنچے تو جنہوں نے میری ہدایت کی پیروی کی ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے (۳۸) اور جنہوں نے قبول نہ کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا، وہ دوزخ میں جانے والے ہیں (اور) وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے (۳۹)
سُوۡرَةُ البَقَرَة
Magar such pooch toe insaan Upney bud qumash herkato say baaz na aya aur Hidayat ko thukhra ker shaitan ki rafaqat ko upna baitha aisay kay……… asmani nazool ko bhool ker adawat ko qabool ker baitha aur najaney kitney hee payghumbero /Nabio kay na Haq khoon say Upney hatho ko saja baitha
یہ اس لیے کہ وہ الله کی آیتوں سے انکار کرتے تھے اور نبیوں کو ناحق قتل کر دیتے تھے۔ یہ اس لیے کہ نافرمانی کئے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے (۶۱)
سُوۡرَةُ البَقَرَة
Yahan tuk kay aik baar phir wohee shabo khoon mara gaya aur aik baar phir zalimon nay Upney hee Rasool kay khanwadey ko qatal ker daala
عصر کی قسم (۱) کہ انسان نقصان میں ہے (۲)
سُوۡرَةُ العَصر
Baat yaha khatum nahee huee Rasool kay wisaal kay sath hee Us kay warison say wirasat ko lay ker ……….wilayat ko pamaal kia gaya ……..aur fidaq ko cheen ker Batool ko sar-e-dar bar hazir kea gaya
Mohsin ki Shahadat huee……… aur Ghar ko jalaya gaya aur aik baar phir Islam kay dushmano nay naam ki aarh mein …………..deen ko pamaal kea …………khilafat ko istimaal kia aur quran ko Upney muntaq aur soch kay tabey kernay ki najis koshish kee gaee………….. aisay kay jin kay abao ajdad bhee hifazat aur nazaool say waqif na thay un ko istimaal kea………… aur quran ko Upney hawis ka nishana bayanayagaya……….. aisay kay lafzon ko pamaal kea aur terjuma nigari kay fun say loagon ko asal muqsad say door kea
اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کو یاد کرو جو ہاتھوں والے اور آنکھوں والے تھے (۴۵) ہم نے ان کو ایک خاص گھر کی یاد سے ممتاز کیا تھا (۴۶)
سُوۡرَةُ صٓ
Meri nazar mein Yahee who Ghar tha jis ko loot lea gaya aur phir Loot kay samman say khud ko munsalik kerkay khud hee haq daar bunbaithay
Such toe yeh hai kay payghymbero ka ghar hee kaaba aur qibla tha….. magr hum nay dekha kay pather ko qiblay ka naam dea gaya aur qiblay ko dewwar ki soorat maqaam ……aisay kay loagon ko napayd kerdea aur khud puther say jurr ga aey jub kay haqeeqat quran ki iss ayat mein chupphee hai
اور ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی کی طرف وحی بھیجی کہ اپنے لوگوں کے لیے مصر میں گھر بناؤ اور اپنے گھروں کو قبلہ ٹھہراؤ اور نماز پڑھو۔ اور مومنوں کو خوشخبری سنادو (۸۷)
سُوۡرَةُ یُونس
یہی لوگ ہیں جن پر ان کے پروردگار کی مہربانی اور رحمت ہے۔ اور یہی سیدھے رستے پر ہیں (۱۵۷)
سُوۡرَةُ البَقَرَة
Meri nazar mein Kafiron ki yahee muntaq deen mein dushmani leay is terha aagey berhee kay phir kubhi deen ko us kay asal warison ki taruf nahee janey dea gaya ……….aisay kay kaheeen qatl kia aur kahee qatl kay naam per un per ilzaam
Such poocho toe tareekh say lay ker quran aur quran say lay ker Khuda kee asal dee hue Hidayat tak ko jhutla dea aisay kay Wahee-e-ilahi ko jaladea aur furqan ko Upney napaak azaim say insano kay haatho mein dey ker ussay Upney rung per tarash kerwadea aisay kay ……………Khilafat kay naam per Yazeediat ko abaad kia aur hussainat ko paamaal kea
Aur yoon Khuda kay Rasool(SAWAW) ko hizyyan keh ker wahee-e-Ilahi say inkaar keradea
Laanat ho jhooton per khuda kee
Munkiri ki is ravish nay her us shey joe Haq say juree thee say inhiraaf kia aur yoon her uss shey per qabiz hogaey jahan bhee haq ka undesha hua
Lafzon ko haira aur naapaak azaim say pehra aur yoon aisay lufzon ka chunao kia joe kisi bhee sorrat haqeqat ko us ka haq na dey sakain
Yome akhir ko qayamat kehdala aur aur kaheen akirat ya pchlay din say tushbeeh dey dalee………. aur yoon asal falsafey quran say moon morr dea joe who yome akir yanee hazoor kay akhree ayam say tushbeeh dey raha hai jahan uss pehlay insani munkir nay wahee say inhiraf ker kay usay hizyaan kaha
Meri nazar mein muarrikh aur terjuma nigaron nay Upney fun ka bher poor faida Upney hasraton aur dil ki munfiqaton ko leay kea aur yoon quraan kay terjumay ko upey napaak azaim say nuksan phonchaya …joe baher haal Khuda ki kitab aur us kay muhafiz Muhammed o ale Muhammed (SAWAW)kay honay ki waja say kisi na kisi soorat hidayt kay munsab per moujood rehta hai
Aisa hee lafz joe musalsal in terjuma nigaron ki hawis ka nishana raha……. un mein ja baja ,Rasool ki jaga payghumber aur is hee terha her lufz chahey who mursaleen say jurra ho ya phir nazool say her ikk per upna saher jagaya
Aisa hee lufz quran mein Rooh ka hai jisay in loagon nay phir aik baar nishana banaya aisay kay ja bajan lufz-e-farishta istimaal kia aur yooon munsab ko door aur kayfiat ko torr ker azaim ko Upney soch ka naam dey dala………. aisay kay phir Hidayat door aur budnaseebi uglee jaza
Meri nazar mein Lufz-rooh ko quran na kaee jaga istimal kea aur yoon is lufz ki ahmiat per roshni dalee takey asal falsafey tak phoncha jasukay
Yeh mushkil hai kay rooh ko us kay asal muqam say bayan kea jai ……..yeh is leay kay jahan ilm ka fuqdaan haysiat ka tayyun bun jai …………wahan haysiat kum ilmi per mubnee kayfiat leay jahalat hua kerty hai
Meri nazar mein Rooh der asl who undekhy soorat hai joe taqt leay qowat ka aser ………..aisay kay Qoowat hee derasl taqut………… yeh yoon kay jub tak moujood uss waqt tak taqatwer……….. aur jab ghaib us waqt nayaab ……..aisay kay koi nahee riwayat ………..goya napaayd ho soorat faqat …. Lashaoori Taharat
Falsafey rooh mein quran kuch yoon fermata hai kay
اور تم سے روح کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ کہہ دو کہ وہ (روح) میرے پروردگار کی ایک شان (أَمۡرِ رَبِّى)ہے اور تم لوگوں کو کم علم دیا گیا ہے (۸۵) اور اگر ہم چاہیں تو جو ہم تمہاری طرف بھیجتے ہیں اسے محو کردیں۔ پھر تم اس کے لئے ہمارے مقابلے میں کسی کو مددگار نہ پاؤ (۸۶) مگر تمہارے پروردگار کی رحمت ہے۔ کچھ شک نہیں کہ تم پر اس کا بڑا فضل ہے (۸۷) کہہ دو کہ اگر انسان اور جن اس بات پر مجتمع ہوں کہ اس قرآن جیسا بنا لائیں تو اس جیسا نہ لاسکیں گے اگرچہ وہ ایک دوسرے کو مددگار ہوں (۸۸) اور ہم نے قرآن میں سب باتیں طرح طرح سے بیان کردی ہیں۔ مگر اکثر لوگوں نے انکار کرنے کے سوا قبول نہ کیا (۸۹)
سُوۡرَةُ بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء
Rooh perwerdegar ka who amar hai joe amar ki soorat hee nazool hua kerty hai aisay kay hokum leay
اس میں روح اور مَلَـٰٓٮِٕكَةُ ہر کام کے لیے اپنے پروردگار کے حکم سے اترتے ہیں (۴)
سُوۡرَةُ القَدر
فَأَرۡسَلۡنَآ إِلَيۡهَا رُوحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرً۬ا سَوِيًّ۬ا (١٧)
ہم نے ان کی طرف اپنا فرشتہ( روح) بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک بَشَر بن گیا (۱۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
Meri nazar mein dunya-e-ilm nay rooh ko kuch is terha bayan kea hai joe chemistry(keemeaaee science ) mein “Law of conservation of energy kehty hai kay “energy can neither be created nor destroyed but it can transform from one form to another”
Yeh aisay kay agar Khaliq Zinda o jawed hai toe roooh wapis waheen lot janeey hai aisay kay “Hum Allah kay hain aur us ki taruf hee lot janey waley hain”
وہ بولے کہ ہم تو اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں (۱۲۵)
سُوۡرَةُ الاٴعرَاف
فَإِذَا سَوَّيۡتُهُ ۥ وَنَفَخۡتُ فِيهِ مِن رُّوحِى فَقَعُواْ لَهُ ۥ سَـٰجِدِينَ (٧٢)
جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا (۷۲) تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا (۷۳)
سُوۡرَةُ صٓ
نَزَلَ بِهِ ٱلرُّوحُ ٱلۡأَمِينُ (١٩٣)
اس کو امانت دار فرشتہ لے کر اُترا ہے (۱۹۳)
سُوۡرَةُ الشُّعَرَاء
Baat yeh hai kay Rooh he who haqeeqat hai joe baher soorat insani zindagi ki haqeeqat yoon kay agar moujood ho toe aser leay nazool aur agar wapis lot jaaey to mout goya her shey bayaitanai leay fazoool
خدا لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کرلیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کرچکتا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں (۴۲)
سُوۡرَةُ الزُّمَر
Derasl Rooh hee ahsaas leay jazabaat aur jazabaat leay aser hai………. joe hawas-e-khumsa ki soorat shaoor aur nazool leay insaan ki who kayfiat joe bila shuba nazool ki pabind ho goya us hee ka hokum leay uss hee kay hazoor…….. jahan ussay lot jana ho
Meri nazar mein paydaish pehlay amal ki soorat aur phir aser ki soorat hai …………aisay kay amal zaroori fasal say pehlay …………..goya phul fasal mein doobay amal ka hee nateeja hai
Qudrat kay nadir asoolon mein baat aur tareeqa aik hua kerta hai ……..faqat dil ki kayfiat hee amal ko aser dea kerty hai aur jahan dil Shaitani kay waswason mein shareek ho waha aser bay aml ki soorat bayaser hua kerta hai
Yahee wajah hai kay who dil joe Paaki say munsalik ho paak hua kerta aur pakkezgi hee ata kerta hai aur najis hee najasat ko janaum dea kertay hai
Yeh khulqat-e-dil hai joe Adam(A.S) say Nooh(A.S) Aur Essa(A.S) say Muhammed(SAWAW) tak Aik hee dil leay faqat Kun faya kun ki taqut ka aser goya jub rooh phoonk dee gaee toe sajda wajib
عیسیٰ کا حال خدا کے نزدیک آدم کا سا ہے کہ اس نے مٹی سے ان کا قالب بنایا پھر فرمایا کہ ہو جا تو وہ ہو گئے (۵۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
Rooh derasl jism say nahee dil say munsalik hai aur dherkan hee rooh ki halat bayan kea kerty hai aisay kay agar piar mein dooba toe haq hee us ka falsafa aur agar nufrat pale……….. toe shaitan hee us ki rafaqat
Meri nazar mein INsan Upney irtiqa say jhoot aur waswasy ka shikaar raha goya dekhlaynay say haq aur gaib say inkaar kerta raha
Insani ilm derhaqeeqat dunyavi ilm leay loagon say milee maloomaat ko hee ilm ki soorat parukhta raha aur loagon ko Upney soch aur dil kay madar say khud hee mairaj ki soorat parukh ker…… ilm ki manzil per haqdaar tehrata raha
Yahee wajah hai joe who asamani mukhlooq say inkaar aur insani khulqat say piar kerta raha……… yeh yoon kay joe dikhay nahee unhay mana nahee…………. aur joe mana faqat Upney hawis ko leay ……..dekhlaynay say jurrray
Fitrat nay nijasat ko qabool kerkay ilm kay hasool kay baghair hee ilm ko hasil kerna chaha aur yoon her munsab per jahil ……….bhita dea gaya
Hidayat ko kitab ka naam dea aur kitab ko Upney raasto say munsalik kerkay Upney dil per mubnee soch ko such aur such ko chorr ker her who shaoor joe un ki soch say jurra tha ……….ko such ka taaj phena ker …………..munsab per bitha deaa ………….aisay kay ub wohee deen aur dunya mein un kay muhafiz aur kitaab kay asal haqdaar….Khilafat kay naam per
Meri nazar mein wilayt say inkaar ka taaluq hee khuda kay uss falsafey say inkaar tha jiss ko uss nay nazool aur rasool say munsalik kiya goya who falsafa jis ko us nay taharat leay nazool ka naam dea
Meri nazar mein yahee taharat derasl nijasat ko door aur nabi ko basher kay derjaey per faiz kerty hai…… goya pakkeezgi leay kun faya kun ka aser kay bus ub ………..qalb hee aser mein ugla samar……… bayshak kaisa hee ho amal
Qanon-e-fitrat mein aisee koi misaal nahee jahan khuda khud Upney hee falsafey ko naya roop dey dey aur yahee baat soch talub hai kay………… aisa kaisay hosukta hai kay jahan baat budlay nahee ……..wahan fitrat hee budal dee jai
Meri nazar mein nabio aur rasoolon ki aulaad kay nazzool ka tareeqa aik hee hua kerta hai aur who yeh kay aney wala pakeezgi leay taharat mein dooba aisay kay paak dil aur faqat hokum kun faya kun
Qanon-e-fitrat budla nahee kertay aur yahee falsafa quran nay bhee smjhaya
Qanoon-e-khuda wanada mein Adam(A.S) kay saath hawwa(A.S) ka hona lazaim aur yahee muntaq insani fitrat aur paydaish ki zamin
Yeh mumkin nahee kay jahan qanoon baat kay na budalney say tabeer ho wahan fitrat hee ko budal dea jai
Meri nazar mein Maryam(A.S) kay Qissay mein aur Essa(A.S) ki amud bhee fitree taqazon say hut ker nahee bulkay…….. Rasool kay nazool ko leay uss rooh say tushbeeh hai Joe Amr leay hokum –e-khuda wandda ki pabind kay joe chahta hai who kerta hai aur yeh kay ………….who tarreqa ussay aasaan hai
اور ہم نے تم سے پہلے بھی رسول بھیجے تھے۔ اور ان کو بیبیاں اور اولاد بھی دی تھی ۔اور کسی رسول کے اختیار کی بات نہ تھی کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لائے۔ ہر قضا مرقوم ہے (۳۸)
سُوۡرَةُ الرّعد
جب عمران کی بیوی نے کہا کہ اے پروردگار جو میرے پیٹ میں ہے میں اس کو تیری نذر کرتی ہوں اسے دنیا کے کاموں سے آزاد رکھوں گی تو میری طرف سے قبول فرما توتو سننے والا جاننے والا ہے (۳۵)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
خدا ہی اس بچے سے واقف ہے جو عورت کے پیٹ میں ہوتا ہے اور پیٹ کے سکڑنے اور بڑھنے سے بھی ۔ اور ہر چیز کا اس کے ہاں ایک اندازہ مقرر ہے (۸)
سُوۡرَةُ الرّعد
جب ان کے ہاں بچہ پیدا ہوا اور جو کچھ ان کے ہاں پیدا ہوا تھا خدا کو خوب معلوم تھا تو کہنے لگیں کہ پروردگار! میرے تو لڑکی ہوئی ہے اور لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور میں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں (۳۶)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تو پروردگار نے اس کو پسندیدگی کے ساتھ قبول فرمایا اور اسے اچھی طرح پرورش کیا اور زکریا کو اس کا متکفل بنایا زکریا جب کبھی عبادت گاہ میں اس کے پاس جاتے تو اس کے پاس کھانا پاتے پوچھنے لگے کہ مریم یہ کھانا تمہارے پاس کہاں سے آتا ہے وہ بولیں خدا کے ہاں سے بیشک خدا جسے چاہتا ہے بے شمار رزق دیتا ہے (۳۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اے زکریا ہم تم کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہے۔ اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی شخص پیدا نہیں کیا (۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
زکریا نے کہا اے پروردگار میرے ہاں لڑکا کیونکر پیدا ہوگا کہ میں تو بڈھا ہوگیا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے کہا اسی طرح خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے (۴۰)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
انہوں نے کہا پروردگار میرے ہاں کس طرح لڑکا ہوگا۔ جس حال میں میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں (۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
حکم ہوا کہ اسی طرح تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ مجھے یہ آسان ہے اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے (۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور کتاب میں مریم کا بھی مذکور کرو، جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف چلی گئیں (۱۶)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور جب مَلَـٰٓٮِٕكَةُ نے کہا کہ مریم! خدا نے تم کو برگزیدہ کیا ہے اور پاک بنایا ہے اور جہان کی عورتوں میں منتخب کیا ہے (۴۲)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
مریم اپنے پروردگار کی فرمانبرداری کرنا اور سجدہ کرنا اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرنا (۴۳)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
جب مَلَـٰٓٮِٕكَةُ نے کہ مریم خدا تم کو اپنی طرف سے ایک فیض کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم ہوگا جو دنیا اور آخرت میں باآبرو اور خاصوں میں سے ہوگا (۴۵)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور ماں کی گود میں اور بڑی عمر کا ہو کر لوگوں سے گفتگو کرے گا اور نیکو کاروں میں ہوگا (۴۶)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
اور وہ انہیں لکھنا اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائے گا (۴۸)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
مریم نے کہا پروردگار میرے ہاں بچہ کیونکر ہوگا کہ کسی انسان نے مجھے ہاتھ تک تو لگایا نہیں فرمایا کہ خدا اسی طرح جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جب وہ کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو ارشاد فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے (۴۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کرلیا۔ ہم نے ان کی طرف اپنا روح
بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک بشر بن گیا (۱۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
مریم بولیں کہ اگر تم پرہیزگار ہو تو میں تم سے رَّحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں (۱۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا رسول ہوں کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں (۱۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیونکر ہوگا مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں (۲۰)
سُوۡرَةُ مَریَم
کہا کہ یونہی تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے۔ اور تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور رحمت اور بناؤں اور یہ کام مقرر( أَمۡرً۬ا) ہوچکا ہے (۲۱)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو وہ اس کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لے کر ایک دور جگہ چلی گئیں (۲۲)
سُوۡرَةُ مَریَم
پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا۔ کہنے لگیں کہ کاش میں اس سے پہلے مرچکتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی (۲۳)
سُوۡرَةُ مَریَم
اس وقت ان کے نیچے کی جانب سے بشر نے ان کو آواز دی کہ غمناک نہ ہو رَّحمٰن نے تمہارے نیچے ایک چشمہ جاری کردیا ہے (۲۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ تم پر تازہ تازہ کھجوریں جھڑ پڑیں گی (۲۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اگر تم کسی بشر کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے رَّحمٰن کے لئے روزے کی منت مانی تو آج میں کسی آدمی سے ہرگز کلام نہیں کروں گی (۲۶)
سُوۡرَةُ مَریَم
پھر وہ اس کو اٹھا کر اپنی قوم کے لوگوں کے پاس لے آئیں۔ وہ کہنے لگے کہ مریم یہ تو تُونے برا کام کیا (۲۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
(26) Then she brought him to her own folk, carrying him. They said: O Mary! Thou hast come with an amazing thing.(PICKTHAL)
سُوۡرَةُ مَریَم
اے ہارون کی بہن نہ تو تیرا باپ ہی بداطوار آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی بدکار تھی (۲۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو مریم نے اس لڑکے کی طرف اشارہ کیا۔ وہ بولے کہ ہم اس سے کہ گود کا بچہ ہے کیونکر بات کریں (۲۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
(28) Then she pointed to him. They said: How can we talk to one who is in the cradle, a young boy? (Pickthal)
سُوۡرَةُ مَریَم
بچے نے کہا کہ میں خدا کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے (۳۰)
سُوۡرَةُ مَریَم
یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ ہیں سچی بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں (۳۴)
سُوۡرَةُ مَریَم
عیسیٰ کا حال خدا کے نزدیک آدم کا سا ہے کہ اس نے مٹی سے ان کا قالب بنایا پھر فرمایا کہ ہو جا تو وہ ہو گئے (۵۹)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
Meri nazar mein yeh zaroori nahee kay her nazool hee dunya kay munsab say jurra ho aur her amad dunya kay asool leay fitrat
Jahan nishni muqsad ho wahan nazool bhee kisi na kisi soorat murqoom hua kerta hai aur yahee fitrat Khuda zikria ko bhee fermata hai aisay kay
انہوں نے کہا پروردگار میرے ہاں کس طرح لڑکا ہوگا۔ جس حال میں میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں (۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
حکم ہوا کہ اسی طرح تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ مجھے یہ آسان ہے اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے (۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
Aur yahee mariam ka bhee sawal raha kay kaisay !
انہوں نے کہا پروردگار میرے ہاں کس طرح لڑکا ہوگا۔ جس حال میں میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں (۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
حکم ہوا کہ اسی طرح تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ مجھے یہ آسان ہے اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے (۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
مریم بولیں کہ اگر تم پرہیزگار ہو تو میں تم سے رَّحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں (۱۸)
سُوۡرَةُ مَریَم
انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا رسول ہوں کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں (۱۹)
سُوۡرَةُ مَریَم
مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیونکر ہوگا مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں (۲۰)
سُوۡرَةُ مَریَم
کہا کہ یونہی تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے۔ اور تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور رحمت اور بناؤں اور یہ کام مقرر( أَمۡرً۬ا) ہوچکا ہے (۲۱)
سُوۡرَةُ مَریَم
تو وہ اس کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لے کر ایک دور جگہ چلی گئیں (۲۲)
سُوۡرَةُ مَریَم
Meri nazar mein najaney kio aik fitrut say jurray amal ko aik deo malai kayfiat dee gaee
Go kay yeh mumkin hai magar baat phir wohee taqzo ko leay aatee hai kay perwerdegar kay haan baat budla nahee kerty
Yeh baat bilkul atal hai kay agar fitrat kay taqazon ko saamney rukh dea jai aur ayat ko uss kay asal rung mein samjha jai toe yeh haqeeqat dikh jai gee kay aney wala basher ki soorat who rooh ki kayfiat thee jis ko nazool ki soorat basher ka rutba hasil tha
yahee rutba derasl Marium ki maa imraan ki biwi ki who dua say jurra tha……. jisay perweerdegar nay qabool kea tha……… aur who yoon thee kay….. shaitan merdood kay sher say is ko busccha
کہنے لگیں کہ پروردگار! میرے تو لڑکی ہوئی ہے اور لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور میں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں (۳۶)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
تو پروردگار نے اس کو پسندیدگی کے ساتھ قبول فرمایا اور اسے اچھی طرح پرورش کیا اور زکریا کو اس کا متکفل بنایا زکریا جب کبھی عبادت گاہ میں اس کے پاس جاتے تو اس کے پاس کھانا پاتے پوچھنے لگے کہ مریم یہ کھانا تمہارے پاس کہاں سے آتا ہے وہ بولیں خدا کے ہاں سے بیشک خدا جسے چاہتا ہے بے شمار رزق دیتا ہے (۳۷)
سُوۡرَةُ آل عِمرَان
Yahee who shert leay Khuda ki na budalney walee baat thee kay ub ………….Marium kisi bhee soorat insani fitrat say nijasat leay upney batun say nahee ………..bulkay kun fa ya kun ki taqut leay basher say hee molood ka nazool keray gee
خدا کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے۔ وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے (۳۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
Meri nazar mein agar is baat ko tasleem kerlea jai toe her Nabi aur rasool ki amud ko uss hee payrahun mein tasleem kerna perhay ga……….. aur yoon insano ki baraberi kay who taqazey faqat dakosslay bun jai gay ………….jis ko lay ker who nabi aur rasool ko Upney baraber goya insan ki soorat tehraya kertay hain
Meri nazar mein agar is baat ko tasleem kerlea jai !toe essaion ki yeh tohmut aur bila zaroorat baat kay Essa(A.S) Muazallah khuda ki aulad thay mehuz kafirana soch hee reh jai gee……. aur waisay bhee jub ayat nay khud hee bayan kerdea kay
اور ہم نے تم سے پہلے بھی رسول بھیجے تھے۔ اور ان کو بیبیاں اور اولاد بھی دی تھی ۔اور کسی رسول کے اختیار کی بات نہ تھی کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لائے۔ ہر قضا مرقوم ہے (۳۸)
سُوۡرَةُ الرّعد
تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کرلیا۔ ہم نے ان کی طرف اپنا روح
بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک بشر بن گیا (۱۷)
سُوۡرَةُ مَریَم
Meri nazar mein is falsafey say inhiraaf hee derasl her uss falsafey say inhiraaf hai joe bila shuba Payghumbero ko Aur un ki aulaad ko Ilahami yanee nazoool say juda kerta hai
Werna is mein koi shak nahee kay in terjuma nigaro aur mufasiiron nay berhee umdagi aur chalaki say lafzon ko aisay haira aur phaira kay asal matun juda kerdea aur yoon her shey mushkook aur un kay lagao kay ayin mutabiq dikhney lagee
خدا کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے۔ وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے (۳۵)
سُوۡرَةُ مَریَم
نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی کا بیٹا (۳)
سُوۡرَةُ الإخلاص
(Dr Raza)…………Ali Mola