Tags

, , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,


Karbala woH khuaab hai jo adam ki berter takhleeq aur nisbat-e-Rab  ki pehli aur aakhree daleel hai;

Yeh woh daleel hai jis mein baap nay beto ki perwarish kuch is andaaz mein ki  kay un ki jaano ka haq mehfooz kerliya.

 Yahee woh daleel hai jis ki qabooliat dekhnay waalay nay Quran mein kuch isterha fermai

بلاشبہ یہ صریح آزمائش تھی (۱۰۶)

اور ہم نے ایک بڑی قربانی کو ان کا فدیہ دیا (۱۰۷)

تو ہم نے ان کو پکارا کہ اے ابراہیم (۱۰۴) تم نے خواب کو سچا کر دکھایا۔ (۱۰۵)

سُوۡرَةُ الصَّافات

 
For this was obviously a trial― (106)

And we ransomed him with a mighty victim. (107)

“Peace and salutation to Abraham!” (109)

 So if it was a trial; when was the real exam as sacrifice that was actually rescued that day, substituting the offer of Ismail with ransom as later; and like same and similar?

Here is the actual day as exam in Karbala which was addressed in Ayah as;

تو اپنے پروردگار کے لیے نماز پڑھا کرو اور قربانی دیا کرو (۲)

سُوۡرَةُ الکَوثَر

 Therefore to thy Lord turn in Prayer and Sacrifice. (2)

اور کہہ دو کہ میں تو علانیہ ڈر سنانے والا ہوں (۸۹) (اور ہم ان کفار پر اسی طرح عذاب نازل کریں گے) جس طرح ان لوگوں پر نازل کیا جنہوں نے تقسیم کردیا (۹۰) یعنی قرآن کو  ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا (۹۱) تمہارے پروردگار کی قسم ہم ان سے ضرور پرسش کریں گے (۹۲) ان کاموں کی جو وہ کرتے رہے (۹۳) پس جو حکم تم کو  ملا ہے وہ  سنا دو اور مشرکوں کا  خیال نہ کرو (۹۴) ہم تمہیں ان لوگوں  سے بچانے کے لیے جو تم سے استہزاء کرتے ہیں کافی ہیں (۹۵) جو خدا کے ساتھ معبود قرار دیتے ہیں۔ سو عنقریب ان کو  معلوم ہوجائے گا (۹۶) اور ہم جانتے ہیں کہ ان باتوں سے تمہارا دل تنگ ہوتا ہے (۹۷) تو تم اپنے پروردگار کی تسبیح کہتے اور  خوبیاں بیان کرتے رہو اور سجدہ کرنے والوں میں داخل رہو (۹۸) اور اپنے پروردگار کی عبادت کئے جاؤ یہاں تک کہ تمہاری موت (کا وقت) آجائے (۹۹)